بھولے بن کر حال نہ پوچھو بہتے ہیں اشک تو بہنے دو

بھولے بن کر حال نہ پوچھو بہتے ہیں اشک تو بہنے دو

جس سے بڑھے بے چینی دل کی ایسی تسلی رہنے دو

رسمیں اس اندھیر نگر کی نئی نہیں یہ پرانی ہیں

مہر پہ ڈالو رات کا پردہ ماہ کو روشن رہنے دو

روح نکل کر باغ جہاں سے باغ جناں میں جا پہنچے

چہرے پہ اپنے میری نگاہیں اتنی دیر تو رہنے دو

خندۂ گل بلبل میں ہوگا گل میں نغمہ بلبل کا

قصہ ایک زبانیں دو ہیں آپ کہو یا کہنے دو

اتنا جنون شوق دیا کیوں خوف جو تھا رسوائی کا

بات کرو خود قابل شکوہ الٹے مجھ کو رہنے دو

(791) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bhole Ban Kar Haal Na Puchho Bahte Hain Ashk To Bahne Do In Urdu By Famous Poet Arzoo Lakhnavi. Bhole Ban Kar Haal Na Puchho Bahte Hain Ashk To Bahne Do is written by Arzoo Lakhnavi. Enjoy reading Bhole Ban Kar Haal Na Puchho Bahte Hain Ashk To Bahne Do Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arzoo Lakhnavi. Free Dowlonad Bhole Ban Kar Haal Na Puchho Bahte Hain Ashk To Bahne Do by Arzoo Lakhnavi in PDF.