بارش کی نظم

یہ منحوس بارش

جواں سال گیہوں کے دانوں کو

کیچڑ کا حصہ بنانے

مرے گاؤں میں ہر برس کی طرح

آج پھر آ گئی ہے

وہ گیہوں کے خوشے جو کھلیان میں

دھوپ کے دیوتا کی عبادت میں

مصروف تھے

ان کو بارش نے آغوش میں لے لیا ہے

ہر اک کھیت میں کتنا پانی بھرا ہے

بھوک اپنی مٹا کر

یہ بارش چلی جائے گی

اور سب کھیت خالی کے خالی رہیں گے

میں نے بارش کے چہرے پہ لکھا ہر اک واقعہ

پڑھ لیا ہے

(1506) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Barish Ki Nazm In Urdu By Famous Poet Asad Badayuni. Barish Ki Nazm is written by Asad Badayuni. Enjoy reading Barish Ki Nazm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asad Badayuni. Free Dowlonad Barish Ki Nazm by Asad Badayuni in PDF.