چپکے سے نام لے کے تمہارا کبھی کبھی

چپکے سے نام لے کے تمہارا کبھی کبھی

دل ڈوبنے لگا تو ابھارا کبھی کبھی

ہر چند اشک یاس جب امڈے تو پی گئے

چمکا فلک پہ ایک ستارا کبھی کبھی

میں نے تو ہونٹ سی لیے اس دل کو کیا کروں

بے اختیار تم کو پکارا کبھی کبھی

زہر الم کی اور بڑھانے کو تلخیاں

بے مہریوں کے ساتھ مدارا کبھی کبھی

رسوائیوں سے دور نہیں بے قراریاں

دل کو ہو کاش صبر کا یارا کبھی کبھی

قطرہ کے ایک موج یہ کہتی نکل گئی

ساحل سے مصلحت ہے کنارا کبھی کبھی

اے شاہد جمال کوئی شکل ہے کی ہو

تیری نظر سے تیرا نظارہ کبھی کبھی

ہنگام گریہ آہ سے ناداں اثرؔ حذر

اڑتا ہے اشک جیسے شرارہ کبھی کبھی

(929) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chupke Se Nam Le Ke Tumhaara Kabhi Kabhi In Urdu By Famous Poet Asar Lakhnavi. Chupke Se Nam Le Ke Tumhaara Kabhi Kabhi is written by Asar Lakhnavi. Enjoy reading Chupke Se Nam Le Ke Tumhaara Kabhi Kabhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asar Lakhnavi. Free Dowlonad Chupke Se Nam Le Ke Tumhaara Kabhi Kabhi by Asar Lakhnavi in PDF.