کس طرح کھلتے ہیں نغموں کے چمن سمجھا تھا میں

کس طرح کھلتے ہیں نغموں کے چمن سمجھا تھا میں

ساز ہستی پر تجھے جب زخمہ زن سمجھا تھا میں

کیا خبر تھی ہم نوا ہو جائیں گے صیاد کے

باغ کا اپنے جنہیں سرو و سمن سمجھا تھا میں

قیدیٔ بے خانماں زنداں سے چھوٹے بھی اگر

اور کچھ بڑھ جائیں گے رنج و محن سمجھا تھا میں

تابع گردش ہیں کس کے انقلابات جہاں

کیا کہے گی تیری چشم پر فتن سمجھا تھا میں

اس طرح دل چاک ہوتا ہے نہ یوں ٹکڑے جگر

لالہ و گل ہیں ترے خون کفن سمجھا تھا میں

تو ملا جس کو اسے کیا جان و تن سے واسطہ

تفرقہ تھا جس کو ربط جان و تن سمجھا تھا میں

حق و باطل کا اثرؔ مٹنے لگا جب امتیاز

تازہ ہوگا قصۂ دار و رسن سمجھا تھا میں

(683) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kis Tarah Khilte Hain Naghmon Ke Chaman Samjha Tha Main In Urdu By Famous Poet Asar Lakhnavi. Kis Tarah Khilte Hain Naghmon Ke Chaman Samjha Tha Main is written by Asar Lakhnavi. Enjoy reading Kis Tarah Khilte Hain Naghmon Ke Chaman Samjha Tha Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asar Lakhnavi. Free Dowlonad Kis Tarah Khilte Hain Naghmon Ke Chaman Samjha Tha Main by Asar Lakhnavi in PDF.