ناگزیر

یہ چاندنی یہ ستارے یہ آبشار یہ جھیل

یہ جگنوؤں کی چمک اور یہ تتلیوں کی اڑان

یہ کوئلیں یہ پپیہے طرح طرح کے یہ پھول

گھنے گھنے سے درختوں کے میٹھے میٹھے پھل

حسین خواب میں بچے کی جادوئی مسکان

وفا خلوص محبت جہاد قربانی

یہ سب قدیم ہیں ان میں نیا تو کچھ بھی نہیں

ہمارے اپنے مسائل بھی سب پرانے ہیں

یہ کشت و خون یہ غارت گری یہ بربادی

ہوا و حرص و مظالم کی داستان طویل

گلی گلی یہ شراب و شباب کے فتنے

زر و زمین کا اب تک وہی قدیم فساد

یہ ساری باتیں ہمیشہ سے تھیں اور آج بھی ہیں

یہ بات اب بھی نہیں طے ہوئی کہ سچ کیا ہے

اگر یہی ہے مقدر ہماری دنیا کا

کسی رسول کے آنے کی کیا ضرورت تھی

(783) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na-guzir In Urdu By Famous Poet Asghar Mehdi Hosh. Na-guzir is written by Asghar Mehdi Hosh. Enjoy reading Na-guzir Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Mehdi Hosh. Free Dowlonad Na-guzir by Asghar Mehdi Hosh in PDF.