آئے تھے گھر میں آگ لگانے شریر لوگ

آئے تھے گھر میں آگ لگانے شریر لوگ

اور ہنس رہے تھے دور کھڑے بے ضمیر لوگ

ہمت کہاں ہے مجھ میں کہ سچ بول کر دکھاؤں

بیٹھے ہوئے ہیں جوڑے کمانوں میں تیر لوگ

ہر آدمی کے لب پہ ہے اک دل شکن سوال

آخر کہاں چلے گئے وہ دل پذیر لوگ

اک روز کہہ دیا تھا حقیر انکسار میں

یہ بات سچ سمجھ گئے سارے حقیر لوگ

دست طلب دراز کریں بھی تو کیا کریں

دیکھے گئے ہیں دست نگر دست گیر لوگ

جو پوچھنا ہے پوچھ لے اور چھوڑ راستہ

ٹکتے نہیں کسی بھی جگہ ہم فقیر لوگ

برپا کیا گیا تھا غریبی مٹاؤ جشن

شامل تھے اس میں شہر کے سارے امیر لوگ

(805) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aae The Ghar Mein Aag Lagane Sharir Log In Urdu By Famous Poet Asghar Mehdi Hosh. Aae The Ghar Mein Aag Lagane Sharir Log is written by Asghar Mehdi Hosh. Enjoy reading Aae The Ghar Mein Aag Lagane Sharir Log Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Mehdi Hosh. Free Dowlonad Aae The Ghar Mein Aag Lagane Sharir Log by Asghar Mehdi Hosh in PDF.