پھول پتھر کی چٹانوں پہ کھلائیں ہم بھی

پھول پتھر کی چٹانوں پہ کھلائیں ہم بھی

آپ کہیے تو کوئی شعر سنائیں ہم بھی

ریت پر کھیلتے بچوں کی نظر سے بچ کر

آؤ اک خواب کی تصویر بنائیں ہم بھی

اب کے موسم کی ہواؤں میں بڑی وحشت ہے

زرد پتوں کی طرح ٹوٹ نہ جائیں ہم بھی

قافلے اور بھی اس دشت سے گزرے ہوں گے

لے کے آئے ہیں فقیروں سے دعائیں ہم بھی

لوگ جلتے ہوئے گھر دیکھ کے خوش ہوتے ہیں

اپنا گھر ہو تو کبھی آگ لگائیں ہم بھی

منتظر ہے کوئی وادی کوئی بستی کوئی دشت

اب پہاڑوں سے پگھل کر اتر آئیں ہم بھی

ہم سے کیا کہتے ہو فیاضیٔ دست خیرات

اسی کوچے میں لگاتے ہیں صدائیں ہم بھی

(1158) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phul Patthar Ki ChaTanon Pe Khilaen Hum Bhi In Urdu By Famous Poet Asghar Mehdi Hosh. Phul Patthar Ki ChaTanon Pe Khilaen Hum Bhi is written by Asghar Mehdi Hosh. Enjoy reading Phul Patthar Ki ChaTanon Pe Khilaen Hum Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Mehdi Hosh. Free Dowlonad Phul Patthar Ki ChaTanon Pe Khilaen Hum Bhi by Asghar Mehdi Hosh in PDF.