چھٹی کا دن

اگر رات اور صبح میں فرق کوئی نہیں ہے

ہوا میں پرندوں کے ٹوٹے ہوئے پر

بکھرنے لگے ہیں

زمینوں پہ احکام کے لمبے چابک سے

تاریخ داں اپنی گردن جھکائے ہوئے ہیں

نصیبوں کی آواز میں وقت ڈھلنے لگا ہے

تو پھر!

نظم لکھنے کی خواہش

گنہ گار انصاف کے فیصلوں سے زیادہ بری تو نہیں ہے

اگر موسموں کی رگوں میں لہو جم گیا ہے

شکاری کی آنکھوں میں بارود جلنے لگا ہے

دنوں کے تموج میں

سورج کا چہرہ اترنے لگا ہے

تو پھر

سانس لینے کی خواہش

نقب زن کی دھمکی سے زیادہ بری تو نہیں ہے

مجھے نظم لکھنے دو

اور سانس لینے دو

کچھ دیر اپنی کمانوں کو نیچا کرو

آج چھٹی کا دن ہے

(703) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ChhuTTi Ka Din In Urdu By Famous Poet Asghar Nadeem Sayed. ChhuTTi Ka Din is written by Asghar Nadeem Sayed. Enjoy reading ChhuTTi Ka Din Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Nadeem Sayed. Free Dowlonad ChhuTTi Ka Din by Asghar Nadeem Sayed in PDF.