کہنے آئے تھے کچھ کہا ہی نہیں

کہنے آئے تھے کچھ کہا ہی نہیں

چل دئے جیسے کچھ سنا ہی نہیں

اس قدر ظلم ابن آدم پر

جیسے اس کا کوئی خدا ہی نہیں

ہم جما کر نگاہ بیٹھے ہیں

اپنی قسمت کا در کھلا ہی نہیں

فکر آغاز ہی کی ہے سب کو

کوئی انجام سوچتا ہی نہیں

تیرے مقتل میں آ گئے آخر

اور کچھ ہم کو راستہ ہی نہیں

وہ ترے نقش پا کو کیا سمجھے

جس کا سجدے میں سر جھکا ہی نہیں

تو کتابوں میں ڈھونڈھتا کیا ہے

عشق کی چارہ گر دوا ہی نہیں

جس کو سینے سے ہم لگا لیتے

ہم کو ایسا کوئی ملا ہی نہیں

اور اب جی کے کیا کریں اصغرؔ

اب تو جینے میں کچھ مزا ہی نہیں

(671) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahne Aae The Kuchh Kaha Hi Nahin In Urdu By Famous Poet Asghar Velori. Kahne Aae The Kuchh Kaha Hi Nahin is written by Asghar Velori. Enjoy reading Kahne Aae The Kuchh Kaha Hi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Velori. Free Dowlonad Kahne Aae The Kuchh Kaha Hi Nahin by Asghar Velori in PDF.