سکوت شب کے ہاتھوں سونپ کر واپس بلاتا ہے

سکوت شب کے ہاتھوں سونپ کر واپس بلاتا ہے

مری آوارگی کو میرا گھر واپس بلاتا ہے

میں جب بھی دائروں کو توڑ کر باہر نکلتا ہوں

ہوا کے ناتواں جھونکے کا ڈر واپس بلاتا ہے

اسی کے حکم پر اس کو میں تنہا چھوڑ آیا تھا

خدا جانے مجھے وہ کیوں مگر واپس بلاتا ہے

اشارے کر رہا ہے دوریوں کا کھولتا ساگر

مجھے ہر شام اک اندھا سفر واپس بلاتا ہے

وہ جن کی ہجرتوں کے آج بھی کچھ داغ روشن ہیں

انہی بچھڑے پرندوں کو شجر واپس بلاتا ہے

سلگتی ساعتوں کا خوف اب کمزور ہے شاید

وہی سہما ہوا دست ہنر واپس بلاتا ہے

(740) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sukut-e-shab Ke Hathon Saunp Kar Wapas Bulata Hai In Urdu By Famous Poet Ashar Najmi. Sukut-e-shab Ke Hathon Saunp Kar Wapas Bulata Hai is written by Ashar Najmi. Enjoy reading Sukut-e-shab Ke Hathon Saunp Kar Wapas Bulata Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashar Najmi. Free Dowlonad Sukut-e-shab Ke Hathon Saunp Kar Wapas Bulata Hai by Ashar Najmi in PDF.