اندھیرے میں تجسس کا تقاضا چھوڑ جانا ہے

اندھیرے میں تجسس کا تقاضا چھوڑ جانا ہے

کسی دن خامشی میں خود کو تنہا چھوڑ جانا ہے

سمندر ہے مگر وہ چاہتا ہے ڈوبنا مجھ میں

مجھے بھی اس کی خاطر یہ کنارہ چھوڑ جانا ہے

بہت خوش ہوں میں ساحل پر چمکتی سیپیاں چن کر

مگر مجھ کو تو اک دن یہ خزانہ چھوڑ جانا ہے

طلوع صبح کی آہٹ سے لشکر جاگ جائے گا

چلا جائے ابھی وہ جس کو خیمہ چھوڑ جانا ہے

نہ جانے کب کوئی آ کر مری تکمیل کر جائے

اسی امید پہ خود کو ادھورا چھوڑ جانا ہے

کہاں تک خاک کا پیکر لیے پھرتا رہوں گا میں

اسے بارش کے موسم میں نہتا چھوڑ جانا ہے

(905) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Andhere Mein Tajassus Ka Taqaza ChhoD Jaana Hai In Urdu By Famous Poet Ashar Najmi. Andhere Mein Tajassus Ka Taqaza ChhoD Jaana Hai is written by Ashar Najmi. Enjoy reading Andhere Mein Tajassus Ka Taqaza ChhoD Jaana Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashar Najmi. Free Dowlonad Andhere Mein Tajassus Ka Taqaza ChhoD Jaana Hai by Ashar Najmi in PDF.