انکشاف ذات کے آگے دھواں ہے اور بس

انکشاف ذات کے آگے دھواں ہے اور بس

ایک تو ہے ایک میں ہوں آسماں ہے اور بس

آئینہ خانوں میں رقصندہ رموز آگہی

اوس میں بھیگا ہوا میرا گماں ہے اور بس

کینوس پر ہے یہ کس کا پیکر حرف و صدا

اک نمود آرزو جو بے نشاں ہے اور بس

حیرتوں کی سب سے پہلی صف میں خود میں بھی تو ہوں

جانے کیوں ہر ایک منظر بے زباں ہے اور بس

اجنبی لمس بدن کی رینگتی ہیں چیونٹیاں

کچھ نہیں ہے ساعت موج رواں ہے اور بس

(915) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Inkishaf-e-zat Ke Aage Dhuan Hai Aur Bas In Urdu By Famous Poet Ashar Najmi. Inkishaf-e-zat Ke Aage Dhuan Hai Aur Bas is written by Ashar Najmi. Enjoy reading Inkishaf-e-zat Ke Aage Dhuan Hai Aur Bas Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashar Najmi. Free Dowlonad Inkishaf-e-zat Ke Aage Dhuan Hai Aur Bas by Ashar Najmi in PDF.