وہ میرا ہے تو کبھی بھی نہ آزماؤں اسے

وہ میرا ہے تو کبھی بھی نہ آزماؤں اسے

مرا نہیں ہے تو پھر کس لئے ستاؤں اسے

وہ ماہتاب سے بڑھ کر کے ہو گیا سورج

جو خود بھی آئے تو کیسے گلے لگاؤں اسے

میں چاہتا ہوں مرا پیار اس سے ایسا ہو

وہ روٹھتا رہے میں بارہا مناؤں اسے

تمام دن کی مشقت بھری تکان کے بعد

تمام رات محبت سے پھر جگاؤں اسے

مرا حبیب مرے عشق میں کھلونا ہو

وہ ٹوٹ جائے تو پھر جوڑ کر بناؤں اسے

ہوا کرے مرا اس سے مقابلہ یوں بھی

اسی سے جیت کے اس کو ہی ہار جاؤں اسے

وہ جانتا ہے مرے ہر سوال کا مطلب

اگر جواب بھی دے دے تو مان جاؤں اسے

یہی دعا ہے مری رب دو جہاں سے بلالؔ

کسی سے عہد کروں گر تو پھر نبھاؤں اسے

(953) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Mera Hai To Kabhi Bhi Na Aazmaun Use In Urdu By Famous Poet Ashhad Bilal Ibn-e-chaman. Wo Mera Hai To Kabhi Bhi Na Aazmaun Use is written by Ashhad Bilal Ibn-e-chaman. Enjoy reading Wo Mera Hai To Kabhi Bhi Na Aazmaun Use Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashhad Bilal Ibn-e-chaman. Free Dowlonad Wo Mera Hai To Kabhi Bhi Na Aazmaun Use by Ashhad Bilal Ibn-e-chaman in PDF.