تھیں زمینیں گم شدہ اور آسماں ملتا نہ تھا

تھیں زمینیں گم شدہ اور آسماں ملتا نہ تھا

سر پہ سورج تھا مرے پر سائباں ملتا نہ تھا

بے نتیجہ ہی رہی ہے ہر سفر کی جستجو

ڈھونڈنے نکلے تھے جس کو وہ جہاں ملتا نہ تھا

منزلیں آسان تھیں اور راستے مخدوش تھے

کشتیاں موجود تھیں پر بادباں ملتا نہ تھا

گھونسلے خالی پڑے ہیں اور وہیں پر آس پاس

کچھ پرندے تھے کہ جن کو آشیاں ملتا نہ تھا

گردش دوراں مجھے پھر اب وہیں لے آئی ہے

شہر جو میرا تھا لیکن ہم زباں ملتا نہ تھا

(722) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Thin Zaminen Gum-shuda Aur Aasman Milta Na Tha In Urdu By Famous Poet Ashraf Shad. Thin Zaminen Gum-shuda Aur Aasman Milta Na Tha is written by Ashraf Shad. Enjoy reading Thin Zaminen Gum-shuda Aur Aasman Milta Na Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashraf Shad. Free Dowlonad Thin Zaminen Gum-shuda Aur Aasman Milta Na Tha by Ashraf Shad in PDF.