شاید

''وہ جھک کے زمیں پر

بغلوں میں دے کر ہاتھ ہماری

ہم کو اٹھاتا ہے

تاروں تک لاتا ہے

پھر ہاتھ ہٹا کر

ہم کو گرنے چھوڑتا ہے

سرد و تاریک خلاؤں میں

شاید اس کی یہ خواہش ہوتی ہے

ہم اپنے دونوں بازو لہرائیں

اور اوپر اٹھتے جائیں

حتی کہ

تنہائی کے ابد میں اس کے داخل ہوں

اور ہاتھ بڑھا کر

کانپتی پوروں سے اپنی

اس کے غمگیں چہرے کو چھو لیں''

(730) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shayad In Urdu By Famous Poet Asif Raza. Shayad is written by Asif Raza. Enjoy reading Shayad Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asif Raza. Free Dowlonad Shayad by Asif Raza in PDF.