ایک آنسو میں ترے غم کا احاطہ کرتے

ایک آنسو میں ترے غم کا احاطہ کرتے

عمر لگ جائے گی اس بوند کو دریا کرتے

عشق میں جاں سے گزرنا بھی کہاں ہے مشکل

جان دینی ہو تو عاشق نہیں سوچا کرتے

ایک تو ہی نظر آتا ہے جدھر دیکھتا ہوں

اور آنکھیں نہیں تھکتی ہیں تماشا کرتے

زندگی نے ہمیں فرصت ہی نہیں دی ورنہ

سامنے تجھ کو بٹھا بیٹھ کے دیکھا کرتے

ہم سزاوار تماشا تھے ہمیں دیکھنا تھا

اپنے ہی قتل کا منظر تھا مگر کیا کرتے

اب یہی سوچتے رہتے ہیں بچھڑ کر تجھ سے

شاید ایسے نہیں ہوتا اگر ایسا کرتے

جو بھی ہم دیکھتے ہیں صاف نظر آ جاتا

چشم حیرت کو اگر دیدۂ بینا کرتے

شہر کے لوگ اب الزام تمہیں دیتے ہیں

خود برے بن گئے عاصمؔ اسے اچھا کرتے

(703) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Aansu Mein Tere Gham Ka Ahata Karte In Urdu By Famous Poet Asim Wasti. Ek Aansu Mein Tere Gham Ka Ahata Karte is written by Asim Wasti. Enjoy reading Ek Aansu Mein Tere Gham Ka Ahata Karte Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asim Wasti. Free Dowlonad Ek Aansu Mein Tere Gham Ka Ahata Karte by Asim Wasti in PDF.