مژہ پہ خواب نہیں انتظار سا کچھ ہے

مژہ پہ خواب نہیں انتظار سا کچھ ہے

بہار تو نہیں عکس بہار سا کچھ ہے

مجھے ملا نہ کبھی فرش گل پہ بھی آرام

یہی لگا کہ کہیں نوک خار سا کچھ ہے

جو پاس تھا اسی سودائے سر کی نذر ہوا

نہ دھجیاں ہی بچی ہیں نہ تار سا کچھ ہے

تمام عمر جسے میں عبور کر نہ سکا

درون ذات مرے بے کنار سا کچھ ہے

گزر گئی مجھے چھو کر کسی خیال کی رو

افق سے تا بہ افق رنگ زار سا کچھ ہے

خیال و خواب ہوئے سب وصال کے لمحے

نظر میں صرف چمکتا غبار سا کچھ ہے

یہ حال ہے کہ ہواؤں سے الجھا جاتا ہوں

لہو میں اب کے عجب انتشار سا کچھ ہے

(758) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mizha Pe KHwab Nahin Intizar Sa Kuchh Hai In Urdu By Famous Poet Aslam Mahmood. Mizha Pe KHwab Nahin Intizar Sa Kuchh Hai is written by Aslam Mahmood. Enjoy reading Mizha Pe KHwab Nahin Intizar Sa Kuchh Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Mahmood. Free Dowlonad Mizha Pe KHwab Nahin Intizar Sa Kuchh Hai by Aslam Mahmood in PDF.