پتھروں پر وادیوں میں نقش پا میرا بھی ہے

پتھروں پر وادیوں میں نقش پا میرا بھی ہے

راستوں سے منزلوں تک سلسلہ میرا بھی ہے

پاؤں اس کے بھی نہیں اٹھتے مرے گھر کی طرف

اور اب کے راستہ بدلا ہوا میرا بھی ہے

حبس کے عالم میں بھی زندہ ہوں تیری آس پر

اے ہوائے تازہ دروازہ کھلا میرا بھی ہے

بادلوں سے اے زمیں تو ہی نہیں ہے ناامید

رائیگاں سا اب کے کچھ حرف دعا میرا بھی ہے

بے بصارت شہر میں بے چہرگی کے درمیاں

اک دیا جلتا ہوا اک آئینہ میرا بھی ہے

دیکھتا ہوں میں بھی سب کے ساتھ دنیا کو مگر

اک الگ ذوق نظر اک زاویہ میرا بھی ہے

تیرگی میں آج اگر میں ہوں تو ہو سکتا ہے کل

دسترس میں چاند ہو آخر خدا میرا بھی ہے

(1486) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pattharon Par Wadiyon Mein Naqsh-e-pa Mera Bhi Hai In Urdu By Famous Poet Aslam Mahmood. Pattharon Par Wadiyon Mein Naqsh-e-pa Mera Bhi Hai is written by Aslam Mahmood. Enjoy reading Pattharon Par Wadiyon Mein Naqsh-e-pa Mera Bhi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Mahmood. Free Dowlonad Pattharon Par Wadiyon Mein Naqsh-e-pa Mera Bhi Hai by Aslam Mahmood in PDF.