رات پھر خواب میں آنے کا ارادہ کر کے

رات پھر خواب میں آنے کا ارادہ کر کے

چاند ڈبا ہے ابھی محو نظارہ کر کے

تشنگی حد سے گزر جائے گی ساحل کے قریب

فائدہ کیا ہے سمندر کا تقاضا کر کے

حیرتی ہوں ابھی ٹوٹا ہے بھرم الفت کا

دے گیا مات وہ پھر مجھ کو بہانا کر کے

کرتا رہتا تھا مذاہاً وہ بہت سی باتیں

اب رقم کرتے رہے اس کو فسانہ کر کے

مات چھل شہہ تو فقط کھیل ہے اک اس کے لئے

رکھ دیا میری محبت کو تماشہ کر کے

چھوڑ جانے کو وہ کہتا تھا پہ معلوم نہ تھا

یوں چلا جائے گا دم بھر میں پرایا کر کے

آخر اسریٰؔ تری فطرت میں یہ عجلت کیوں ہے

دیکھ لے رنج ابھی اور گوارا کر کے

(1991) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raat Phir KHwab Mein Aane Ka Irada Kar Ke In Urdu By Famous Poet Asra Rizvi. Raat Phir KHwab Mein Aane Ka Irada Kar Ke is written by Asra Rizvi. Enjoy reading Raat Phir KHwab Mein Aane Ka Irada Kar Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asra Rizvi. Free Dowlonad Raat Phir KHwab Mein Aane Ka Irada Kar Ke by Asra Rizvi in PDF.