شیطان کا فرمان

اٹھو مرے محبوب مریدوں کو جگا دو

فن کار کو ابلیس کا پیغام سنا دو

جس ملک میں یاروں کو میسر نہ ہو وائن

اس ملک کا ہر خوشۂ انگور جلا دو

گرماؤ ادیبوں کا لہو وہسکی و رم سے

شاعر کوئی مل جائے تو ٹھرا ہی پلا دو

لیڈر جو نظر آئے تو بولو یہ ادب سے

تقریر میں تم گرمیٔ وہسکی سے جلا دو

پیپر کے اڈیٹر سے اگر کام ہو لینا

چپ چاپ سے آفس میں بیئر اس کو پلا دو

ہر بزم میں انگور کی بیٹی کو بلاؤ

ملا سے اندھیرے میں گلے اس کو لگا دو

شاعر کوئی محفل میں اگر پی کے نہ آئے

وہ پڑھ نہ سکے اپنی غزل شور مچا دو

ارباب تدبر جو ہیں اولاد ہماری

ان کو مرا ہر فلسفۂ زیست سکھا دو

احساس حمیت نہ رہے دل میں کسی کے

پٹرول چھڑک کر حس غیرت کو جلا دو

اس شاعر گستاخ کو اسرارؔ سخن کو

اس نظم کی تخلیق پہ پھانسی کی سزا دو

(1124) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shaitan Ka Farman In Urdu By Famous Poet Asrar Jaamayee. Shaitan Ka Farman is written by Asrar Jaamayee. Enjoy reading Shaitan Ka Farman Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asrar Jaamayee. Free Dowlonad Shaitan Ka Farman by Asrar Jaamayee in PDF.