انجانے لوگوں کو ہر سو چلتا پھرتا دیکھ رہا ہوں

انجانے لوگوں کو ہر سو چلتا پھرتا دیکھ رہا ہوں

کیسی بھیڑ ہے پھر بھی خود کو تنہا تنہا دیکھ رہا ہوں

دیواروں سے روزن روزن کیا کیا منظر ابھرے ہیں

سورج کو بھی دور افق پر جلتا بجھتا دیکھ رہا ہوں

جس کو اپنا روپ دیا اور جس کے ہر دم خواب بنے

کب سے میں اس آنے والے کل کا رستا دیکھ رہا ہوں

صبحوں کی پیشانی پر یہ کیسی سیاہی پھیلی ہے

اپنی انا کو ہر لمحے سولی پر چڑھتا دیکھ رہا ہوں

آئینے میں کیا دیکھوں جب ہر چہرہ آئینہ ہے

اس کا چہرہ دیکھ رہا ہوں اپنا چہرہ دیکھ رہا ہوں

(972) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Anjaane Logon Ko Har Su Chalta Phirta Dekh Raha Hun In Urdu By Famous Poet Asrar Zaidi. Anjaane Logon Ko Har Su Chalta Phirta Dekh Raha Hun is written by Asrar Zaidi. Enjoy reading Anjaane Logon Ko Har Su Chalta Phirta Dekh Raha Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asrar Zaidi. Free Dowlonad Anjaane Logon Ko Har Su Chalta Phirta Dekh Raha Hun by Asrar Zaidi in PDF.