مصروف ہم بھی انجمن آرائیوں میں تھے

مصروف ہم بھی انجمن آرائیوں میں تھے

گھر جل رہا تھا لوگ تماشائیوں میں تھے

کتنی جراحتیں پس احساس درد تھیں

کتنے ہی زخم روح کی گہرائیوں میں تھے

کچھ خواب تھے جو ایک سے منظر کا عکس تھے!

کچھ شعبدے بھی اس کی مسیحائیوں میں تھے

تپتی زمیں پہ اڑتے بگولوں کا رقص تھا

سات آسمان قہر کی پروائیوں میں تھے

اس طرح خیر و شر میں کبھی رن پڑا نہ تھا

کتنے ہی حادثے مری پسپائیوں میں تھے

خلقت پہ سادگی کا میں الزام کیا دھروں

جتنے شگاف تھے مری دانائیوں میں تھے

آشوب ذات سے نکل آیا تھا اک جہاں

ہم قید اپنی قافیہ پیمائیوں میں تھے

(1051) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Masruf Hum Bhi Anjuman-araiyon Mein The In Urdu By Famous Poet Asrar Zaidi. Masruf Hum Bhi Anjuman-araiyon Mein The is written by Asrar Zaidi. Enjoy reading Masruf Hum Bhi Anjuman-araiyon Mein The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asrar Zaidi. Free Dowlonad Masruf Hum Bhi Anjuman-araiyon Mein The by Asrar Zaidi in PDF.