ایک اولوالعزم بچے کا احساس

میں حال کا مژدہ ہوں

میں رونق فردا ہوں

بچپن کا زمانہ ہے

خوشیوں کا ترانہ ہے

معمار ہوں فردا کا

امروز ٹھکانہ ہے

آنکھوں کو ہمیشہ میں

سو خواب دکھاتا ہوں

میں حال کا مژدہ ہوں

میں رونق فردا ہوں

پڑھ لکھ کے بڑا بننا

مقصد بھی ہے کاوش بھی

انسان کی خدمت کا

جذبہ بھی ہے خواہش بھی

میں نیک عزائم سے

دل اپنا سجاتا ہوں

میں حال کا مژدہ ہوں

میں رونق فردا ہوں

ماں باپ بہن بھائی

الفت ہے مجھے سب سے

استاد ہوں یا احباب

نسبت ہے مجھے سب سے

خدمت کے لیے ان کی

تیار میں رہتا ہوں

میں حال کا مژدہ ہوں

میں رونق فردا ہوں

میں راج دلارا ہوں

میں پھول سے پیارا ہوں

ماں باپ کی آنکھوں کا

تابندہ ستارا ہوں

میں ان کی امیدوں کا

مرکز ہوں مداوا ہوں

میں حال کا مژدہ ہوں

میں رونق فردا ہوں

یارب ہے دعا میری

نیکی ہو ادا میری

نادان ہوں عاصی ہوں

تو بخش خطا میری

خوش مجھ سے زمانہ ہو

یہ آرزو رکھتا ہوں

میں حال کا مژدہ ہوں

میں رونق فردا ہوں

(956) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Ulul-azm Bachche Ka Ehsas In Urdu By Famous Poet Ata Abidi. Ek Ulul-azm Bachche Ka Ehsas is written by Ata Abidi. Enjoy reading Ek Ulul-azm Bachche Ka Ehsas Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ata Abidi. Free Dowlonad Ek Ulul-azm Bachche Ka Ehsas by Ata Abidi in PDF.