علم

علم اک ایسی دولت ہے

کوئی بانٹ نہ اس کو پائے

کوئی چھانٹ نہ اس کو پائے

ہر سو اس کی دھاک ہے ایسی

کوئی ڈانٹ نہ اس کو پائے

علم اک ایسی دولت ہے

اس سے ادنیٰ ہوتا اعلیٰ

ہوتا ہے پست اس سے بالا

چاہے گورا ہو یا کالا

اس سے بنتا وہ رکھوالا

علم اک ایسی دولت ہے

اس سے مت رہنا تم کھینچے

رکھتا ہے جو اس کو بھینچے

آگے وہ سب اس کے پیچھے

ہر اونچائی اس کے نیچے

علم اک ایسی دولت ہے

علم ہے خاص انعام قدرت

نہیں ہے اس سے بڑھ کر نعمت

اس سے ساری شان و شوکت

اس سے عظمت اس سے شہرت

علم اک ایسی دولت ہے

اس دولت کو پاؤ بچو

آپس میں پھیلاؤ بچو

اونچا نام کماؤ بچو

سب کو یہ بتلاؤ بچو

علم بڑی اک دولت ہے

(787) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ilm In Urdu By Famous Poet Ata Abidi. Ilm is written by Ata Abidi. Enjoy reading Ilm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ata Abidi. Free Dowlonad Ilm by Ata Abidi in PDF.