وہ

اس میں کتنا گھریلو پن ہے اس کی سانسوں میں نور ہے اور چھاتیاں

دودھ سے بھری ہیں اس کی روشن سیاہ آنکھوں کے پالنے میں دوسرا

مرد سو رہا ہے، میں جس کی سانسوں کے شور سے بار بار اٹھتا

ہوں دیکھتا ہوں تو میرے نزدیک صرف وہ ہے، سوائے

اس کے کوئی نہیں ہے، وہ میرے گھر میں ہے اور کس درجہ اجنبی

ہے، ابھی اسے اٹھ کے دور جانا ہے جسم دھونا ہے، اپنے

بچوں کو دیکھنا ہے صفائی کرنا ہے جھوٹے برتن بھی مانجھنے ہیں

اپنے آقا کے ساتھ پھر ساری رات مرنا ہے

(686) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo In Urdu By Famous Poet Atiiqullah. Wo is written by Atiiqullah. Enjoy reading Wo Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Atiiqullah. Free Dowlonad Wo by Atiiqullah in PDF.