میں کہ تم پہ باز ہوں

جہاں کہیں سے تم نے اپنے فاصلے اٹھا لیے

وہیں سے میری ابتدا ہوئی

سیکڑوں نحیف اور نزار ہاتھ

آسمان کی طرف اٹھے

اور ایک ساتھ اٹھ کے میرے چاروں سمت

کئی صفوں میں تن گئے

میں تمہارے واسطے

تمہارے نام سے

ایک ایسے باب کے دہانے پر کھڑا ہوں

جو ہزاروں سمتوں کو رجوع ہے

میں کہ تم پہ باز ہوں

خدائی کی سب خدائی تم پہ باز ہے

تم مری طرف جھکی رہو

جھکی رہو

کہ اس کے بعد میرے اور تمہارے جسم کی

بامراد شرکتوں سے ایک تن درست شہر کی امید ہے

(654) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Ki Tum Pe Baz Hun In Urdu By Famous Poet Atiiqullah. Main Ki Tum Pe Baz Hun is written by Atiiqullah. Enjoy reading Main Ki Tum Pe Baz Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Atiiqullah. Free Dowlonad Main Ki Tum Pe Baz Hun by Atiiqullah in PDF.