وہ جو صرف نگاہ کرتا ہے

وہ جو صرف نگاہ کرتا ہے

اس تماشے کا ایک حصہ ہے

اک اندھیرا ہوں سر سے پاؤں تک

پھر یہ پہلو میں کیا چمکتا ہے

ایک دن ان کو زندہ دیکھا تھا

جن بزرگوں کا یہ اثاثہ ہے

شہر ماتم کی اس بلا سے نہ ڈر

آئینہ بھی طلسم رکھتا ہے

کس کے پیروں کے نقش ہیں مجھ میں

میرے اندر یہ کون چلتا ہے

نقش ہے کون آسمانوں میں

ان زمینوں میں کس کا چہرہ ہے

میں نے بنجر دنوں میں کھولی ہے آنکھ

میں نے پیڑوں کو مرتے دیکھا ہے

(660) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Jo Sarf-e-nigah Karta Hai In Urdu By Famous Poet Atiiqullah. Wo Jo Sarf-e-nigah Karta Hai is written by Atiiqullah. Enjoy reading Wo Jo Sarf-e-nigah Karta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Atiiqullah. Free Dowlonad Wo Jo Sarf-e-nigah Karta Hai by Atiiqullah in PDF.