ناؤ طوفان میں جب زیر و زبر ہوتی ہے

ناؤ طوفان میں جب زیر و زبر ہوتی ہے

ناخدا پر کبھی موجوں پہ نظر ہوتی ہے

دور ہے منزل مقصود سفر ہے درپیش

سونے والوں کو جگا دو کہ سحر ہوتی ہے

اور بڑھ جاتی ہے کچھ قوت احساس عمل

جتنی دشوار مری راہگزر ہوتی ہے

گھر کے چھٹنے کا اثر عالم غربت کا خیال

کیفیت دل کی عجب وقت سفر ہوتی ہے

کیا گزرتی ہے گلوں پر کوئی ان سے پوچھے

نام گلشن کا ہے کانٹوں پہ بسر ہوتی ہے

عزم کہتا ہے مرا میں بھی تو دیکھوں آخر

کون سی ہے وہ مہم جو نہیں سر ہوتی ہے

کون کہتا ہے غریب الوطنی میں ساقیؔ

ساتھ لے دے کے فقط گرد سفر ہوتی ہے

(695) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Naw Tufan Mein Jab Zer-o-zabar Hoti Hai In Urdu By Famous Poet Aulad Ali Rizvi. Naw Tufan Mein Jab Zer-o-zabar Hoti Hai is written by Aulad Ali Rizvi. Enjoy reading Naw Tufan Mein Jab Zer-o-zabar Hoti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aulad Ali Rizvi. Free Dowlonad Naw Tufan Mein Jab Zer-o-zabar Hoti Hai by Aulad Ali Rizvi in PDF.