اس قدر غم ہے کہ اظہار نہیں کر سکتے

اس قدر غم ہے کہ اظہار نہیں کر سکتے

یہ وہ دریا ہے جسے پار نہیں کر سکتے

آپ چاہیں تو کریں درد کو دل سے مشروط

ہم تو اس طرح کا بیوپار نہیں کر سکتے

جان جاتی ہے تو جائے مگر اے دشمن جاں

ہم کبھی تجھ پہ کوئی وار نہیں کر سکتے

جتنی رسوائی ملی آپ کی نسبت سے ملی

آپ اس بات سے انکار نہیں کر سکتے

آپ کر سکتے ہیں خوشبو کو صبا سے محروم

اور کچھ صاحب کردار نہیں کر سکتے

ایک زنجیر سی پلکوں سے بندھی رہتی ہے

پھر بھی اک دشت کو گل زار نہیں کر سکتے

یہ گل درد ہے اس کو تو مہکنا ہے حضور

آپ خوشبو کو گرفتار نہیں کر سکتے

(1036) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Qadar Gham Hai Ki Izhaar Nahin Kar Sakte In Urdu By Famous Poet Ayub Khawar. Is Qadar Gham Hai Ki Izhaar Nahin Kar Sakte is written by Ayub Khawar. Enjoy reading Is Qadar Gham Hai Ki Izhaar Nahin Kar Sakte Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ayub Khawar. Free Dowlonad Is Qadar Gham Hai Ki Izhaar Nahin Kar Sakte by Ayub Khawar in PDF.