لہروں میں بدن اچھالتے ہیں

لہروں میں بدن اچھالتے ہیں

آؤ کہ فلک میں ڈوبتے ہیں

دنیا کی ہزار نعمتوں میں

ہم ایک تجھی کو جانتے ہیں

آنکھوں سے دکھوں کے سارے منظر

سارس کی اڑان اڑ گئے ہیں

ہنستے ہوئے بے غبار چہرے

بے وجہ اداس ہو رہے ہیں

کچھ دکھ تو خوشی کے باب میں تھے

باقی بھی نشان پا چکے ہیں

یوں بھی ہے کہ پیار کے نشے میں

کچھ سوچ کہ لوگ رو پڑے ہیں

ساون کی طرح سے لوگ آئے

خوشبو کی طرح سے گزر گئے ہیں

بہتے ہوئے دو بدن سمندر

ہونٹوں کے کنارے آ لگے ہیں

آنکھوں میں یہ کربلا کے منظر

اپنی ہی انا کے رت جگے ہیں

(729) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lahron Mein Badan Uchhaalte Hain In Urdu By Famous Poet Ayub Khawar. Lahron Mein Badan Uchhaalte Hain is written by Ayub Khawar. Enjoy reading Lahron Mein Badan Uchhaalte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ayub Khawar. Free Dowlonad Lahron Mein Badan Uchhaalte Hain by Ayub Khawar in PDF.