جگہ پھولوں کی رکھتے ہیں گھنا سایہ بناتے ہیں

جگہ پھولوں کی رکھتے ہیں گھنا سایہ بناتے ہیں

چلو اپنے خیالی شہر کا نقشہ بناتے ہیں

ابھی تو چاک پر ہیں کیا کہیں ہم اپنے بارے میں

نہ جانے دست کوزہ گر ہمیں کیسا بناتے ہیں

بنانی ہے ہمیں تصویر دل کاغذ پہ لیکن ہم

کبھی دریا بناتے ہیں کبھی صحرا بناتے ہیں

غزل اس کے لئے کہتے ہیں لیکن درحقیقت ہم

گھنے جنگل میں کرنوں کے لئے رستہ بناتے ہیں

کبھی بھولے سے بھی اس کی طرف مت دیکھنا اظہرؔ

ذرا سی بات کا یہ لوگ افسانہ بناتے ہیں

(704) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jagah Phulon Ki Rakhte Hain Ghana Saya Banate Hain In Urdu By Famous Poet Azhar Adeeb. Jagah Phulon Ki Rakhte Hain Ghana Saya Banate Hain is written by Azhar Adeeb. Enjoy reading Jagah Phulon Ki Rakhte Hain Ghana Saya Banate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Adeeb. Free Dowlonad Jagah Phulon Ki Rakhte Hain Ghana Saya Banate Hain by Azhar Adeeb in PDF.