کچھ اب کے رسم جہاں کے خلاف کرنا ہے

کچھ اب کے رسم جہاں کے خلاف کرنا ہے

شکست دے کے عدو کو معاف کرنا ہے

ہوا کو ضد کہ اڑائے گی دھول ہر صورت

ہمیں یہ دھن ہے کہ آئینہ صاف کرنا ہے

وہ بولتا ہے تو سب لوگ ایسے سنتے ہیں

کہ جیسے اس نے کوئی انکشاف کرنا ہے

مجھے پتہ ہے کہ اپنے بیان سے اس نے

کہاں کہاں پہ ابھی انحراف کرنا ہے

چراغ لے کے ہتھیلی پہ گھومنا ایسے

ہوائے تند کو اپنے خلاف کرنا ہے

وہ جرم ہم سے جو سرزد نہیں ہوئے اظہرؔ

ابھی تو ان کا ہمیں اعتراف کرنا ہے

(792) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kuchh Ab Ke Rasm-e-jahan Ke KHilaf Karna Hai In Urdu By Famous Poet Azhar Adeeb. Kuchh Ab Ke Rasm-e-jahan Ke KHilaf Karna Hai is written by Azhar Adeeb. Enjoy reading Kuchh Ab Ke Rasm-e-jahan Ke KHilaf Karna Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Adeeb. Free Dowlonad Kuchh Ab Ke Rasm-e-jahan Ke KHilaf Karna Hai by Azhar Adeeb in PDF.