اس وہم کی انتہا نہیں ہے

اس وہم کی انتہا نہیں ہے

سب کچھ ہے مگر خدا نہیں ہے

کیا اس کا سراغ کوئی پائے

جس چیز کی ابتدا نہیں ہے

کھلتا ہی نہیں فریب ہستی

کچھ بھی نہیں اور کیا نہیں ہے

اس طرح ستم وہ کر رہے ہیں

جیسے میرا خدا نہیں ہے

تم خوش ہو تو ہے مجھے ندامت

ہر چند مری خطا نہیں ہے

دیکھو تو نگاہ واپسیں کو

اس ایک نظر میں کیا نہیں ہے

دنیا کا بھرم نہ کھول اے آہ

یہ راز ابھی کھلا نہیں ہے

ہر ذرہ ہے شاہد تجلی

اس حسن کی انتہا نہیں ہے

سرگرم تلاش رہنے والے

تیرا بھی کہیں پتا نہیں ہے

امڈا ہے جو دل عزیزؔ رو لو

آنسو کوئی روکتا نہیں ہے

(741) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Wahm Ki Intiha Nahin Hai In Urdu By Famous Poet Aziz Lakhnavi. Is Wahm Ki Intiha Nahin Hai is written by Aziz Lakhnavi. Enjoy reading Is Wahm Ki Intiha Nahin Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Lakhnavi. Free Dowlonad Is Wahm Ki Intiha Nahin Hai by Aziz Lakhnavi in PDF.