میں دسترس سے تمہاری نکل بھی سکتا ہوں

میں دسترس سے تمہاری نکل بھی سکتا ہوں

یہ سوچ لو کہ میں رستہ بدل بھی سکتا ہوں

تمہارے بعد یہ جانا کہ میں جو پتھر تھا

تمہارے بعد کسی دم پگھل بھی سکتا ہوں

قلم ہے ہاتھ میں کردار بھی مرے بس میں

اگر میں چاہوں کہانی بدل بھی سکتا ہوں

مری سرشت میں ویسے تو خشک دریا ہے

اگر پکار لے صحرا ابل بھی سکتا ہوں

اسے کہو کہ گریزاں نہ یوں رہے مجھ سے

میں احتیاط کی بارش میں جل بھی سکتا ہوں

(1111) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Dastaras Se Tumhaari Nikal Bhi Sakta Hun In Urdu By Famous Poet Aziz Nabeel. Main Dastaras Se Tumhaari Nikal Bhi Sakta Hun is written by Aziz Nabeel. Enjoy reading Main Dastaras Se Tumhaari Nikal Bhi Sakta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Nabeel. Free Dowlonad Main Dastaras Se Tumhaari Nikal Bhi Sakta Hun by Aziz Nabeel in PDF.