سر صحرائے جاں ہم چاک دامانی بھی کرتے ہیں

سر صحرائے جاں ہم چاک دامانی بھی کرتے ہیں

ضرورت آ پڑے تو ریت کو پانی بھی کرتے ہیں

کبھی دریا اٹھا لاتے ہیں اپنی ٹوٹی کشتی میں

کبھی اک قطرۂ شبنم سے طغیانی بھی کرتے ہیں

کبھی ایسا کہ آنکھوں میں نہیں رکھتے ہیں کوئی خواب

کبھی یوں ہے کہ خوابوں کی فراوانی بھی کرتے ہیں

ہمیشہ آپ کا ہر حکم سر آنکھوں پہ رکھتے ہیں

مگر یہ یاد رکھیے گا کہ من مانی بھی کرتے ہیں

میاں تم دوست بن کر جو ہمارے ساتھ کرتے ہو

وہی سب کچھ ہمارے دشمن جانی بھی کرتے ہیں

یہ کیا قاتل ہیں، پہلے قتل کرتے ہیں محبت کا

پھر اس کے بعد اظہار پشیمانی بھی کرتے ہیں

تجھے تعمیر کر لینا تو اک آسان سا فن ہے

رفاقت کے محل! ہم تیری دربانی بھی کرتے ہیں

(831) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sar-e-sahra-e-jaan Hum Chaak-damani Bhi Karte Hain In Urdu By Famous Poet Aziz Nabeel. Sar-e-sahra-e-jaan Hum Chaak-damani Bhi Karte Hain is written by Aziz Nabeel. Enjoy reading Sar-e-sahra-e-jaan Hum Chaak-damani Bhi Karte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Nabeel. Free Dowlonad Sar-e-sahra-e-jaan Hum Chaak-damani Bhi Karte Hain by Aziz Nabeel in PDF.