صبح سویرے خوشبو پنگھٹ جائے گی

صبح سویرے خوشبو پنگھٹ جائے گی

ہر جانب قدموں کی آہٹ جائے گی

سارے سپنے باندھ رکھے ہیں گٹھری میں

یہ گٹھری بھی اوروں میں بٹ جائے گی

کیا ہوگا جب سال نیا اک آئے گا؟

جیون ریکھا اور ذرا گھٹ جائے گی

اور بھلا کیا حاصل ہوگا صحرا سے

دھول مری پیشانی پر اٹ جائے گی

کتنے آنسو جذب کرے گی چھاتی میں

یوں لگتا ہے دھرتی اب پھٹ جائے گی

ہولے ہولے صبح کا آنچل پھیلے گا

دھیرے دھیرے تاریکی چھٹ جائے گی

نقارے کی گونج میں آخر کار نبیلؔ

سناٹے کی بات یوں ہی کٹ جائے گی

(868) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Subh-sawere KHushbu PanghaT Jaegi In Urdu By Famous Poet Aziz Nabeel. Subh-sawere KHushbu PanghaT Jaegi is written by Aziz Nabeel. Enjoy reading Subh-sawere KHushbu PanghaT Jaegi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Nabeel. Free Dowlonad Subh-sawere KHushbu PanghaT Jaegi by Aziz Nabeel in PDF.