زمیں کی آنکھ سے منظر کوئی اتارتے ہیں

زمیں کی آنکھ سے منظر کوئی اتارتے ہیں

ہوا کا عکس چلو ریت پر ابھارتے ہیں

خود اپنے ہونے کا انکار کر چکے ہیں ہم

ہماری زندگی اب دوسرے گزارتے ہیں

تمہاری جیت کا تم کو یقین آ جائے

سو ہم تمہارے لیے بار بار ہارتے ہیں

تلاش ہے ہمیں کچھ گمشدہ بہاروں کی

گزر چکے ہیں جو موسم انہیں پکارتے ہیں

چمک رہے ہیں مرے خیمۂ سخن ہر سو

حریف دیکھیے شب خون کیسے مارتے ہیں

یہ کیسی حیرتیں درپیش ہیں عزیز نبیلؔ

ذرا ٹھہرتے ہیں آسیب جاں اتارتے ہیں

(974) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zamin Ki Aankh Se Manzar Koi Utarte Hain In Urdu By Famous Poet Aziz Nabeel. Zamin Ki Aankh Se Manzar Koi Utarte Hain is written by Aziz Nabeel. Enjoy reading Zamin Ki Aankh Se Manzar Koi Utarte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Nabeel. Free Dowlonad Zamin Ki Aankh Se Manzar Koi Utarte Hain by Aziz Nabeel in PDF.