ازل ۔ابد

اپنا تو ابد ہے کنج مرقد

جب جسم سپرد خاک ہو جائے

مرقد بھی نہیں وہ آخری سانس

جب قصۂ زیست پاک ہو جائے

وہ سانس نہیں شکست امید

جب دامن دل ہی چاک ہو جائے

امید نہیں بس ایک لمحہ

جو آتش غم سے خاک ہو جائے

ہستی کی ابد گہ قضا میں

کچھ فرق نہیں فنا بقا میں

خاکستر خواب شعلۂ خواب

یہ اپنا ازل ہے وہ ابد ہے

وہ شعلہ تو کب کا مر چکا ہے

یہ جسم اک نعش بے لحد ہے

مرتی ہے حیات لمحہ لمحہ

ہر سانس اک زندگی کی حد ہے

روحوں کو دوام دینے والو

جسموں کی سبیل کچھ نکالو

شعلہ کوئی مستعار دے دو

یا لاش کو اب مزار دے دو

(832) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Azal-abad In Urdu By Famous Poet Aziz Qaisi. Azal-abad is written by Aziz Qaisi. Enjoy reading Azal-abad Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Qaisi. Free Dowlonad Azal-abad by Aziz Qaisi in PDF.