ایک منظر، ایک عالم

دن ڈھلے

مندروں کے کلس مسجدوں کے منارے گھروں کی چھتیں

سونے چاندی کے پانی سے دھلنے لگے

قلۂ کوہ سے چشم نظارہ لیکن بڑی دور تک

پگھلے سونے کی چادر کے نیچے تڑپتا ہوا

گہری ظلمت کا ایک بحر ذخار بھی

دیکھتی رہ گئی

کیسا منظر ہے یہ

میں ابھی عمر کے ڈھلتے سورج کی دنیا نہیں

پھر بھی میرے سنہرے دو پہرے تبسم کے نیچے کہیں

آنسوؤں کا سمندر نہ بے چین ہو

نیچے آؤ ذرا رفعت بام سے

اور دیکھو کبھی

کیسا عالم ہے یہ

(942) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Manzar, Ek Aalam In Urdu By Famous Poet Aziz Qaisi. Ek Manzar, Ek Aalam is written by Aziz Qaisi. Enjoy reading Ek Manzar, Ek Aalam Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Qaisi. Free Dowlonad Ek Manzar, Ek Aalam by Aziz Qaisi in PDF.