یاد

شب کی چادر اوڑھ کر آئی ہے

لمحوں کی مہکتی دھول میں لپٹی ہوئی

میری جانب دھیرے دھیرے بڑھ رہی ہے

اور میں اپنے بستر خاشاک و خس پر

نیم وا آنکھوں سے دھندلی روشنی کو

دیر سے تکتا ہوا

دم بخود ہوں جھلملاتی سوچ میں کھویا ہوا

وہ قریب آتی ہے

میری سانس میں شعلے جگاتی ہے

مری دھڑکن کی لے کو کر رہی ہے تیز تر

اور مجھے بیدار تر ہشیار تر

ہاتھ جب بڑھتے ہیں چھونے کے لیے

اور ہو جاتی ہیں گہری چادر شب کی تہیں

اور چھا جاتی ہے سنولائے ہوئے لمحوں کی دھول

یاد بن جاتی ہے اک موہوم بھول

(760) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaad In Urdu By Famous Poet Aziz Tamannai. Yaad is written by Aziz Tamannai. Enjoy reading Yaad Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Tamannai. Free Dowlonad Yaad by Aziz Tamannai in PDF.