جسے بھی دیکھیے پیاسا دکھائی دیتا ہے

جسے بھی دیکھیے پیاسا دکھائی دیتا ہے

کوئی مقام ہو صحرا دکھائی دیتا ہے

نہ جانے کون ہے وہ وقت شام جو اکثر

گلی کے موڑ پہ بیٹھا دکھائی دیتا ہے

جو چاندنی میں نہاتے ہوئے بھی ڈرتا تھا

وہ جسم دھوپ میں جلتا دکھائی دیتا ہے

پہنچ رہی ہے جہاں تک نگاہ سڑکوں پر

نہ کوئی پیڑ نہ سایہ دکھائی دیتا ہے

کنار آب نہ بیٹھو کہ جھیل میں خاورؔ

تمہارا عکس بھی الٹا دکھائی دیتا ہے

(692) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jise Bhi Dekhiye Pyasa Dikhai Deta Hai In Urdu By Famous Poet Badiuzzama Khawar. Jise Bhi Dekhiye Pyasa Dikhai Deta Hai is written by Badiuzzama Khawar. Enjoy reading Jise Bhi Dekhiye Pyasa Dikhai Deta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Badiuzzama Khawar. Free Dowlonad Jise Bhi Dekhiye Pyasa Dikhai Deta Hai by Badiuzzama Khawar in PDF.