واں رسائی نہیں تو پھر کیا ہے

واں رسائی نہیں تو پھر کیا ہے

یہ جدائی نہیں تو پھر کیا ہے

ہو ملاقات تو صفائی سے

اور صفائی نہیں تو پھر کیا ہے

دل ربا کو ہے دل ربائی شرط

دل ربائی نہیں تو پھر کیا ہے

گلہ ہوتا ہے آشنائی میں

آشنائی نہیں تو پھر کیا ہے

اللہ اللہ رے ان بتوں کا غرور

یہ خدائی نہیں تو پھر کیا ہے

موت آئی تو ٹل نہیں سکتی

اور آئی نہیں تو پھر کیا ہے

مگس قاب اغنیا ہونا ہے

بے حیائی نہیں تو پھر کیا ہے

بوسۂ لب دل شکستہ کو

مومیائی نہیں تو پھر کیا ہے

نہیں رونے میں گر ظفرؔ تاثیر

جگ ہنسائی نہیں تو پھر کیا ہے

(994) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wan Rasai Nahin To Phir Kya Hai In Urdu By Famous Poet Bahadur Shah Zafar. Wan Rasai Nahin To Phir Kya Hai is written by Bahadur Shah Zafar. Enjoy reading Wan Rasai Nahin To Phir Kya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bahadur Shah Zafar. Free Dowlonad Wan Rasai Nahin To Phir Kya Hai by Bahadur Shah Zafar in PDF.