Ghazal By Baqar Mehdi

باقر مہدی کی غزل شاعری

Ghazal By Baqar Mehdi
Urdu Nameباقر مہدی
English NameBaqar Mehdi
Birth Date1927
Death Date2006
Birth PlaceMumbai

ذرے کا راز مہر کو سمجھانا چاہئے

وہ رند کیا کہ جو پیتے ہیں بے خودی کے لیے

تباہ ہو کے بھی اک اپنی آن باقی ہے

سادہ کاغذ پہ کوئی نام کبھی لکھ لینا!

میں بھاگ کے جاؤں گا کہاں اپنے وطن سے

محفلوں میں جا کے گھبرایا کیے

لرز لرز کے نہ ٹوٹیں تو وہ ستارے کیا

کیا کیا نہیں کیا مگر ان پر اثر نہیں

کیا خبر تھی کہ کبھی بے سر و ساماں ہوں گے

کسی پہ کوئی بھروسہ کرے تو کیسے کرے (ردیف .. ا)

خبر سنے گا مری موت کی تو خوش ہوگا

کون بھلا یہ کہتا ہے خود آ کے ہم کو منائیں آپ

جو زمانے کا ہم زباں نہ رہا

عشق کی ساری باتیں اے دل پاگل پن کی باتیں ہیں

اس درجہ ہوا خوش کہ ڈرا دل سے بہت میں (ردیف .. ا)

ہزار چاہا لگائیں کسی سے دل لیکن (ردیف .. ا)

گونجتا شہروں میں تنہائی کا سناٹا تو ہے

فریب کھا کے بھی شرمندۂ سکوں نہ ہوئے (ردیف .. ا)

دشمن جاں کوئی بنا ہی نہیں

دیوانگی کی راہ میں گم سم ہوا نہ تھا!

دشت وفا میں ٹھوکریں کھانے کا شوق تھا

درد دل آج بھی ہے جوش وفا آج بھی ہے

چراغ حسرت و ارماں بجھا کے بیٹھے ہیں

چاہا بہت کہ عشق کی پھر ابتدا نہ ہو

بجھی بجھی ہے صدائے نغمہ کہیں کہیں ہیں رباب روشن

برسوں پڑھ کر سرکش رہ کر زخمی ہو کر سمجھا میں

بہت ذی فہم ہیں دنیا کو لیکن کم سمجھتے ہیں!

بدل کے رکھ دیں گے یہ تصور کہ آدمی کا وقار کیا ہے

اوروں پہ اتفاق سے سبقت ملی مجھے

اور کوئی جو سنے خون کے آنسو روئے (ردیف .. ن)

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Baqar Mehdi Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Baqar Mehdi including Baqar Mehdi Love Ghazal, Baqar Mehdi Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Baqar Mehdi. Share Baqar Mehdi Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.