رہ رواں کہتے ہیں جس کو جرس محمل ہے

رہ رواں کہتے ہیں جس کو جرس محمل ہے

محنت‌ راہ سے نالاں وہ ہمارا دل ہے

موج سے بیش نہیں ہستیٔ وہمی کی نمود

صفحۂ دہر پہ گویا یہ خط باطل ہے

کچھ تعین نہیں اس راہ میں جوں ریگ رواں

جس جگہ بیٹھ گئے اپنی وہی منزل ہے

آستیں حشر کے دن خون سے تر ہو جس کی

یہ یقیں جانیو اس کو کہ مرا قاتل ہے

کھول دو عقدۂ کونین بقاؔ کے پل میں

یا علیؑ تم کو یہ آساں ہے اسے مشکل ہے

(715) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rah-rawan Kahte Hain Jis Ko Jaras-e-mahmil Hai In Urdu By Famous Poet Baqaullah 'Baqa'. Rah-rawan Kahte Hain Jis Ko Jaras-e-mahmil Hai is written by Baqaullah 'Baqa'. Enjoy reading Rah-rawan Kahte Hain Jis Ko Jaras-e-mahmil Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqaullah 'Baqa'. Free Dowlonad Rah-rawan Kahte Hain Jis Ko Jaras-e-mahmil Hai by Baqaullah 'Baqa' in PDF.