رکھتا ہے یوں وہ زلف سیہ فام دوش پر

رکھتا ہے یوں وہ زلف سیہ فام دوش پر

صیاد جس طرح سے دھرے دام دوش پر

شانے تلک چڑھے بن اب آنسو کو کب ہے چین

سچ ہے کہ ہووے طفل کو آرام دوش پر

اک دن ملا جو شیخ تو پھر میکشوں کے ساتھ

سر پر لیے پھرے گا سبو جام دوش پر

ملنا تو آج بھی نہ ہوا شب کو اور اٹھا

ایفائے وعدہ اے بت خود کام دوش پر

ہے دل میں گھر کو شہر سے صحرا میں لے چلیں

اٹھوا کے آنسوؤں سے در و بام دوش پر

وہ زشت بخت ہوں کہ ملائک کو بھی مرے

لکھنے کا پیش آوے جو کچھ کام دوش پر

نیکی مری تو نام بدوں کے کریں رقم

زشتی لکھیں بدوں کی مرے نام دوش پر

مطرب بچوں نے شیخ کو ٹنگیا لیا تمام

لی وقت‌ جائے خلعت انعام دوش پر

ڈالا نہ بار عشق زمیں پر بقاؔ نے یار

سر سے اگر گرا تو لیا تھام دوش پر

(722) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rakhta Hai Yun Wo Zulf-e-siyah-fam Dosh Par In Urdu By Famous Poet Baqaullah 'Baqa'. Rakhta Hai Yun Wo Zulf-e-siyah-fam Dosh Par is written by Baqaullah 'Baqa'. Enjoy reading Rakhta Hai Yun Wo Zulf-e-siyah-fam Dosh Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqaullah 'Baqa'. Free Dowlonad Rakhta Hai Yun Wo Zulf-e-siyah-fam Dosh Par by Baqaullah 'Baqa' in PDF.