یوں ستم گر نہیں ہوتے جاناں

یوں ستم گر نہیں ہوتے جاناں

پھول پتھر نہیں ہوتے جاناں

کیوں مرے دل سے کہیں جاتے ہو

گھر سے بے گھر نہیں ہوتے جاناں

وصل کی شب جو کرم تم نے کیے

کیوں مکرر نہیں ہوتے جاناں

ہم تمہیں بت کی طرح پوجتے ہیں

پھر بھی کافر نہیں ہوتے جاناں

غم کے دیپک نہیں جلتے جب تک

دل منور نہیں ہوتے جاناں

ہم تو رہتے ہیں تمہاری حد میں

حد سے باہر نہیں ہوتے جاناں

ایک جیسے ہیں خوشی کے لمحے

دکھ برابر نہیں ہوتے جاناں

اس قدر خوں نہ بہانا دل کا

دل سمندر نہیں ہوتے جاناں

(838) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yun Sitamgar Nahin Hote Jaanan In Urdu By Famous Poet Baqi Ahmad Puri. Yun Sitamgar Nahin Hote Jaanan is written by Baqi Ahmad Puri. Enjoy reading Yun Sitamgar Nahin Hote Jaanan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqi Ahmad Puri. Free Dowlonad Yun Sitamgar Nahin Hote Jaanan by Baqi Ahmad Puri in PDF.