کیا پتا ہم کو ملا ہے اپنا

کیا پتا ہم کو ملا ہے اپنا

اور کچھ نشہ چڑھا ہے اپنا

کان پڑتی نہیں آواز کوئی

دل میں وہ شور بپا ہے اپنا

اب تو ہر بات پہ ہوتا ہے گماں

واقعہ کوئی سنا ہے اپنا

ہر بگولے کو ہے نسبت ہم سے

دشت تک سایہ گیا ہے اپنا

خود ہی دروازے پہ دستک دی ہے

خود ہی در کھول دیا ہے اپنا

دل کی اک شاخ بریدہ کے سوا

چمن دہر میں کیا ہے اپنا

کوئی آواز کوئی ہنگامہ

قافلہ رکنے لگا ہے اپنا

اپنی آواز پہ چونک اٹھتا ہے

دل میں جو چور چھپا ہے اپنا

کون تھا مد مقابل باقیؔ

خود پہ ہی وار پڑا ہے اپنا

(721) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Pata Hum Ko Mila Hai Apna In Urdu By Famous Poet Baqi Siddiqui. Kya Pata Hum Ko Mila Hai Apna is written by Baqi Siddiqui. Enjoy reading Kya Pata Hum Ko Mila Hai Apna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqi Siddiqui. Free Dowlonad Kya Pata Hum Ko Mila Hai Apna by Baqi Siddiqui in PDF.