تری نگاہ کا انداز کیا نظر آیا

تری نگاہ کا انداز کیا نظر آیا

درخت سے ہمیں سایہ جدا نظر آیا

بہت قریب سے آواز ایک آئی تھی

مگر چلے تو بڑا فاصلہ نظر آیا

یہ راستے کی لکیریں بھی گم نہ ہو جائیں

وہ جھاڑیوں کا نیا سلسلہ نظر آیا

یہ روشنی کی کرن ہے کہ آگ کا شعلہ

ہر ایک گھر مجھے جلتا ہوا نظر آیا

کلی کلی کی صدا گونجنے لگی دل میں

جہاں بھی کوئی چمن آشنا نظر آیا

سنو تو کس لیے پتھر اٹھائے پھرتے ہو

کہو تو آئینہ خانے میں کیا نظر آیا

یہ دوپہر یہ پگھلتی ہوئی سڑک باقیؔ

ہر ایک شخص پھسلتا ہوا نظر آیا

(734) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Teri Nigah Ka Andaz Kya Nazar Aaya In Urdu By Famous Poet Baqi Siddiqui. Teri Nigah Ka Andaz Kya Nazar Aaya is written by Baqi Siddiqui. Enjoy reading Teri Nigah Ka Andaz Kya Nazar Aaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqi Siddiqui. Free Dowlonad Teri Nigah Ka Andaz Kya Nazar Aaya by Baqi Siddiqui in PDF.