ندی کے اس پار کھڑا اک پیڑ اکیلا (ردیف .. ہ)

ندی کے اس پار کھڑا اک پیڑ اکیلا

دیکھ رہا ہے ان جانے لوگوں کا ریلا

یوں تیری انجان جوانی راہ میں آئی

جیسے تو بچپن سے میرے ساتھ نہ کھیلا

جنگل کے سناٹے سے کچھ نسبت تو ہے

شہر کے ہنگامے میں پھرتا کون اکیلا

پہلی آگ ابھی تک ہے رگ رگ میں باقیؔ

سنتے ہیں کل پھر گاؤں میں ہوگا میلہ

(766) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Naddi Ke Us Par KhaDa Ek PeD Akela In Urdu By Famous Poet Baqi Siddiqui. Naddi Ke Us Par KhaDa Ek PeD Akela is written by Baqi Siddiqui. Enjoy reading Naddi Ke Us Par KhaDa Ek PeD Akela Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqi Siddiqui. Free Dowlonad Naddi Ke Us Par KhaDa Ek PeD Akela by Baqi Siddiqui in PDF.