گرفت زیست میں ہوں قید بے حصار میں ہوں

گرفت زیست میں ہوں قید بے حصار میں ہوں

عذاب عرصہ گہہ جبر و اختیار میں ہوں

خیال ہے تو ابھی ڈھونڈ پھر ملوں نہ ملوں

ابھی میں تیرے اڑائے ہوئے غبار میں ہوں

بھڑک رہا ہے بدن روح کو خبر بھی نہیں

یہ کیا مقام ہے یہ کیسے شعلہ زار میں ہوں

میں کون ہوں ترے نزدیک یہ سوال نہیں

حباب ہوں کہ صدف بحر بے کنار میں ہوں

خود اپنے آپ سے ہر دم ہوں برسر پیکار

میں اپنی ذات کے میدان کارزار میں ہوں

میں بھید کیا تجھے دوں بے کراں خلاؤں کے

کہ میں ازل سے اسی حلقۂ مدار میں ہوں

تلاش کس کی ہے مجھ کو ابھی یہ کیا سوچوں

بشیرؔ ابھی تو میں اپنے ہی انتظار میں ہوں

(743) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Giraft-e-zist Mein Hun Qaid-e-be-hisar Mein Hun In Urdu By Famous Poet Basheer Ahmad Basheer. Giraft-e-zist Mein Hun Qaid-e-be-hisar Mein Hun is written by Basheer Ahmad Basheer. Enjoy reading Giraft-e-zist Mein Hun Qaid-e-be-hisar Mein Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Basheer Ahmad Basheer. Free Dowlonad Giraft-e-zist Mein Hun Qaid-e-be-hisar Mein Hun by Basheer Ahmad Basheer in PDF.